جناب جنیدی کو مالی اور کاروباری انتظام، اسٹریٹجک منصوبہ بندی، بجٹ انتظامیہ، عملے کی تربیت اور ترقی، معاہدے کی بات چیت، آڈٹ کوآرڈینیشن، پالیسی اور طریقہ کار کی ترقی، رسک مینجمنٹ، ٹیکس کی منصوبہ بندی اور تعمیل، تیاری اور عوامی تعلقات،رپورٹ میں مضبوط پس منظر کے ساتھ تقریبا چار دہائیوں کا متنوع تجربہ ہے۔
جناب جنیدی انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی اے پی) کے ساتھی رکن ہیں اور آئی سی اے پی کے نائب صدر اور کونسل ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ کے پی ایم جی پاکستان کے ساتھ 15 سال کا تجربہ رکھتے ہیں، بشمول 6 سال بطور پارٹنر۔
جناب جنیدی نے بڑے گروپ کے گروپ چیف فنانشل آفیسر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ اس ایسوسی ایشن کے دوران وہ انڈسٹری کے حصوں کی بنیاد پر گروپ کی تنظیم نو میں اہم کردار ادا کرتے تھے اور سیمنٹ اور شوگر کے شعبوں میں کام کرنے والی مختلف کمپنیوں کے کامیاب حصول میں شامل تھے۔
سیمنٹ یونٹس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی حیثیت سے وہ پلانٹ کی توسیع اور جدید کاری میں فعال طور پر شامل تھے۔ وہ گروپ کمپنیوں میں آہی ار پی ,اس اے پی حل کو نافذ کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے تھے۔ اس گروپ کے علاوہ جانب جنیدی نے اپنے ایک مالیاتی شعبے کی کمپنی میں دوسرے صنعتی گروپ کے سی ایف او اور کمپنی سیکرٹری کے طور پر بھی کام کیا۔ سی اف او کی حیثیت سے وہ مجوزہ سرمایہ کاری کے لیے منظوری دینے کے لیے ذمہ دار ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن تھے۔ اس گروپ کے ساتھ وابستگی کے دوران وہ حکومت پاکستان کی طرف سے نجکاری شدہ آٹوموٹو یونٹ کے کامیاب قبضے میں بھی شامل تھا۔
مسٹر جنیدی جنید شعیب اسد، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس میں سینئر پارٹنر ہیں اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پی ار اے ال )، کریسنٹ سٹیل اینڈ الائیڈ پروڈکٹس لمیٹڈ (سی اس اے پی ال )، پاک قطر جنرل تکافل اور پاک قطر فیملی تکافل میں بطور آزاد ڈائریکٹر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ ان تمام کمپنیوں میں جہاں وہ آزاد ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں آڈٹ کمیٹی کی صدارت بھی کر رہے ہیں۔ وہ سی اس اے پی ال میں رسک ایڈوائزری کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ ماضی میں جناب جنیدی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی اس آش) اور نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ (ان سی سی پی ال) سمیت لسٹڈ کمپنیوں کے بورڈ میں نان ایگزیکٹو اور ایگزیکٹو بورڈ ممبر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں جہاں وہ ان دنوں ایچ ار کمیٹی کے رکن ہونے کے علاوہ اداروں میں آڈٹ کمیٹی کے چیئرمین تھے۔